بٹ کوئن (انگریزی: bitcoin) ایک ڈیجیٹل کرنسی اور پیئر ٹو پیئر پیمنٹ نیٹورک ہے جو آزاد مصدر دستور پر مبنی ہے[8] اور عوامی نوشتہ سودا کا استعمال کرتی ہے۔ بٹ کوئن کمانے یا حاصل کرنے میں کسی شخص یا کسی بینک کا کوئی اختیار نہیں۔ یہ مکمل آزاد کر نسی ہے، جس کو ہم اپنے کمپیوٹر کی مدد سے بھی خود بنا سکتے ہیں۔
بٹ کوئن کرنسی کا دیگر رائج کرنسیوں مثلا ڈالر اور یورو سے موازنہ کیا جاسکتا ہے، لیکن رائج کرنسیوں اور بٹ کوئن میں کچھ فرق ہے۔
سب سے اہم فرق یہ ہے کہ بٹ کوئن مکمل طور پر ایک ڈیجیٹل کرنسی ہے جس کا وجود محض انٹرنیٹ تک محدود ہے، خارجی طور پر اس کا کوئی جسمانی وجود نہیں۔ اسی طرح بٹ کوئن کرنسی کے پیچھے کوئی طاقتور مرکزی ادارہ مثلا مرکزی بینک نہیں ہے اور نہ ہی کسی حکومت نے اب تک اسے جائز کرنسی قرار دیا ہے، اسی وجہ سے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے وزارت خزانہ نے اسے غیر مرکزی کرنسی (decentralized currency) قرار دیا ہے[9] ،کیونکہ اس کرنسی کو ایک شخص براہ راست دوسرے شخص کو منتقل کرسکتا ہے، اس کے لیے کسی بینک یا حکومتی ادارہ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم انٹرنیٹ کے ذریعہ بٹ کوئن کو دیگر رائج کرنسیوں کی طرح ہی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
بٹ کوئن کا آغاز 2009ء میں کازبنام ستوشی ناکاماتو نے کیا۔[10] اسے کرپٹوکرنسی کہتے ہیں کیونکہ یہ پبلک کی کرپٹوگرافی کے اصولوں پر مبنی ہے۔ [11]
یہ کرنسی حسابی عمل لوگرتھم کی بنیاد پر کام کرتی ہے،جس کے لئے کمپیوٹر کو انٹر نیٹ سے منسلک کر کے، کمپیوٹر کے پروسیسر سے کام لیا جاتا ہے۔ جس کمپیوٹر کا پروسیسر جتنا طاقتور ہوتا ہے، اتنی جلد وہ حسابی عمل لوگرتھم کا سوال حل کرکے بٹ کوائن بناتا ہے۔
بٹ کوئن خاصی تحقیق وتجسس کا موضوع بھی رہا ہے، کیونکہ کرپٹوگرافی کرنسی ہونے کی وجہ سے اس کے مالکان اور صارفین پتہ لگانا خاصا مشکل ہے، اس وجہ سے اس کا غیر قانونی استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔ 2013ء میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ویب سائٹ سلک روڈ کو امریکی ایف بی آئی نے بند، اور 144,000 بٹ کوئنز کو منجمد کردیا، اس وقت اس کی قیمت 28.5 ملین ڈالرز تھی۔[12] جبکہ امریکی حکومت بٹ کوئن کے معاملہ میں دیگر حکومتوں سے زیادہ فراخ دلی سے کام لیتی ہے۔[13] چین میں یوان کے ساتھ بٹ کوئن کی فروخت پر پابندی ہے، نیز بٹ کوئن منڈیاں (exchanges) کے لیے بینک اکاؤنٹ رکھنے کی اجازت نہیں۔
کرپٹوکرنسی
بٹ کوئن کو ایک کرپٹوکرنسی (انگریزی: cryptocurrency) سمجھا جاتا ہے، اس کا مفہوم یہ ہے کہ یہ کرنسی بنیادی طور پر رازداری کے اصولوں کو ملحوظ رکھتی ہے۔ نیز اسے اپنی نوعیت کی واحد کرنسی سمجھا جاتا ہے، لیکن درحقیقت اس طرح کی کم از کم 60 کرپٹوکرنسیاں انٹرنیٹ پر موجود ہیں، جن میں سے 6 کرنسیاں اصل ہیں۔ چونکہ بٹ کوئن ایک آزاد مصدرکرنسی ہے، اس لیے اس کی نقل اور اس میں کچھ اصلاحات کرکے دوسری نئی کرنسی بنائی جاسکتی ہے، اس لیے اس وقت موجود تمام کرپٹوکرنسیاں باستثناء رپل (انگریزی: Ripple) [14] بٹ کوئن کی طرح ہی کام کرتی ہیں
No comments:
Post a Comment